ٹورنٹو میں ہولناک حملہ، ڈرائیور نے 10 راہگیروں کو کچل کر ہلاک 15 کو زخمی کردیا

(ٹورنٹو۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 9شعبان 1439ھ) کینیڈا کے معروف شہر ٹورنٹو میں ایک 25 سالہ شخص نے جان بوجھ کر وین راہگیروں پر چڑھادی جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور کم ازکم 15 زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ شہر کے وسطی علاقے میں پیش آیا تاہم آخری خبریں آنے تک پولیس یا حکومت نے اِسے دہشتگردی کا واقعہ قرارنہیں دیا ہے۔

کینیڈا اور امریکہ سمیت مغربی ذرائع ابلاغ 10 افراد کو کچل کر ہلاک کرنے والے وین ڈرائیور کو مختلف حوالوں سے ممکنہ طور پر ذہنی معذور بھی بتارہے ہیں تاہم اس کی باقاعدہ تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ یا دیگر مغربی ممالک میں اگر اس قسم کے جان لیوا واقعے کا ذمہ دار مسلمان یا کوئی سیاہ فام نہ ہو تو ذرائع ابلاغ فوری طور مجرم  کو ذہنی معذور بتاکر واقعے کی سنگینی کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ٹورنٹو پولیس کیمطابق مذکورہ واقعہ دن کے ایک بجکر 27 منٹ پر پیش آیا جب الیک میناسیان نامی شخص نے یونگ اسٹریٹ پر اپنی وین کو راہگیروں چڑھادیا۔ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے جو وین چلارہا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم کا تعلق ٹورنٹو کے اونتاریو رچمنڈ ہل سے ہے۔

امریکی ٹی وی سی این این نے خبردی ہے کہ ملزم نے پیر کے ہلاکت خیز واقعے سے قبل فیس بک پر امریکہ میں کئی لوگوں کو ہلاک کرنے والے ایک مجرم کی ستائش کی تھی۔ ٹورنٹو سمیت پورے کینیڈا میں لوگ اس ہولناک اور ہلاکت خیز خونی واقعے پر دھچکے میں ہیں اور وہ زور دے رہے ہیں کہ واقعے کی پوری چھان بین کرکے حقائق کو منظرعام پر لایا جائے۔

دریں اثناء، کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈی نے پیر کے روز ٹورنٹو میں 10 افراد کی جان لینے والے ہولناک حملے کے ہلاکت شدگان کے خاندانوں سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے واقعے کو ناقابلِ فہم حملہ اور ہولناک سانحہ قراردیا ہے۔