پالیسی سازی میں نوجوانوں کی بامعنی شرکت ہونی چاہیے: اقوام متحدہ فورم

(نیویارک ۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ۔5 فروری 2018) نوجوانوں سے متعلق اقوام متحدہ کے فورم کے اختتام پر جاریکردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پالیسی سازی میں نوجوانوں کی ہر ایسے عمل میں لازمی شرکت ہونی چاہیئے جس کا اُن پر اثر پڑتا ہو۔ ان میں قومی منصوبوں کے نمونے بھی شامل ہیں ۔

اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کی صدر ماریے شتاردووا کیجانب سے جاریکردہ بیان میں نیویارک میں 30 اور 31 جنوری کو منعقدہ نوجوانوں کے فورم کے دوران بات چیت کے نتیجے میں سامنے آنے والے پیغامات اور سفارشات کو اُجاگر کیا گیا ہے ۔

اس فورم نے رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نوجوانوں کے پاس ملکی، علاقائی اور عالمی سطح پر پائیدار ترقیاتی اہداف میں کردار ادا کرنے کیلئے ادارہ جاتی اور سیاسی  جگہ ہو۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر نوجوانوں کی آواز وسیع تر ہوسکتی ہے بشرطیکہ اُنہیں اقوام متحدہ میں نوجوان مندوبین کی طرح شامل کیا جائے اور وہ اعلیٰ سطحی سیاسی فورم پر 2030ء کے ایجنڈے پر عملدرآمد پر نظر ثانی کیلئے قومی وفود میں شامل ہوں ۔