پاکستان میں آجینوموتو نمک کی خریدوفروخت پر پابندی، مضرِ صحت قرار

(اسلام آباد۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 17 جمادی الثانی 1439ھ) پاکستان میں آجینوموتو نمک کی خریدوفروخت پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ آجینوموتو کو پاکستان میں چینی نمک کہا جاتا ہے۔
پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ نے ملک بھر میں آجینوموتو کی فروخت اور برآمد و درآمد پر پابندی عائد کردی ہے۔ عدالتِ عظمیٰ کے منصفِ اعلیٰ ثاقب نثار نے عدالتِ عظمیٰ کی لاہور رجسٹری میں آجینوموتو نمک کی فروخت کے خلاف بذاتِ خود توجہ مقدمے کی سماعت میں یہ حکم دیا ہے۔

سماعت کے دوران پنجاب کے معتمد اعلیٰ نے عدالتِ عظمی کو بتایا کہ صوبہ سندھ میں آجینوموتو کی فروخت پر دفعہ 144 نافذ ہے جبکہ پنجاب میں خوراک کی انتظامیہ کارروائی کر رہی ہے۔ اُنہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ آجینوموتو نمک کی برآمد ودرآمد سے متعلق معاملہ کابینہ کے پاس زیر التواء ہے۔ اُنہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ حکومت سندھ نے صوبے میں آجینوموتو کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

عدالت نے آجینوموتو کی خرید وفروخت اور درآمد وبرآمد پر ملک بھر میں پابندی عائد کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کے منصفِاعلیٰ ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان کے تمام معتمدین اعلیٰ کو بھی عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے اور وزیر اعظم کابینہ کے ساتھ مل کر معاملے کو حل کریں۔

قبل ازیں جنوری میں پنجاب خوراک انتظامیہ کی رپورٹ میں آجینوموتو کو مضرِ صحت قرار دیا گیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ آجینوموتو کے استعمال سے سر درد، تھکاوٹ، قے اور پسینہ آنے کے علاوہ اس کے استعمال سے فشارِ خون میں اضافہ ہوتا ہے اور خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے یہ نمک مضرِ صحت ہے۔

آجینوموتو جاپانی الفاظ ہیں جن کے معنی ہیں ’’ذائقے کی بنیاد‘‘۔ یاد رہے کہ آجینوموتو جاپانی کمپنی ہے جبکہ چین سمیت دنیا کے کئی ممالک میں آجینوموتو گروپ کے نام سے ذیلی کمپنیاں بھی قائم ہیں جو آجینوموتو نمک سمیت دیگر غذائی مصنوعات تیار کرتی ہیں۔

چین، جاپان، کوریا، تھائی لینڈ، ویتنام اور انڈونیشیائی کھانوں میں آجینوموتو یا مونوسوڈیم گلوٹامیٹ جسے ایم ایس جی بھی کہتے ہیں، عام استعمال کیا جاتا ہے تاہم غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ غذائیں جن میں ایم ایس جی شامل ہو صحت کیلئے مضر ہوسکتی ہیں۔ ماہرین کیمطابق اگر ایم ایس جی والی غذاؤں کا استعمال زیادہ کیا جائے تو یقینی طور پرصحت پر مضر اثرات مرتب ہوں گے۔

آجینوموتو نمک یا ایم ایس جی کو غذاؤں کا ذائقہ بڑھانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جن میں خاص طور پر نوڈلز، برگرز اور سینڈوچ جیسے فاسٹ فوڈز اور اسنیکس شامل ہیں۔ یاد رہے کہ ایم ایس جی یعنی مونوسوڈیم گلوٹامیٹ جس سے ذائقے کو بڑھانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اِسے ڈبّہ بند سبزیوں، سُوپ اور پروسیس کردہ گوشت میں استعمال کیا جاتا ہے۔

غذا اور ادویات کی امریکی انتظامیہ ایم ایس جی کو محفوظ قراردیتی ہے لیکن اس کا استعمال امریکہ سمیت دنیا بھر میں متنازع ہے۔ غذائی ماہرین ایم ایس جی سے پرہیز یا اس کا استعمال کم ازکم کرنے پر زور دیتے ہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ایم ایس جی کا حد سے زیادہ استعمال سرطان جیسے مرض کا باعث بن سکتا ہے۔ یاد رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں سرطان کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جن میں جاپان اور امریکہ بھی شامل ہے۔