پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں اب کسی بحران کاسامنا نہیں ہے: وزیر خزانہ اسد عمر

(اسلام آباد-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 29 صفر1440ھ) پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے حالیہ دورہٴ چین وطن واپسی کے بعد اپنی پہلی اخباری کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں اب کسی بحران کاسامنا نہیں ہے۔ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کیساتھ اسلام آباد میں اخباری کانفرنس میں اُنہوں نے چین سے برآمدات بڑھانے پر ہونے والے مذاکرات کو حوصلہ افزاء قرار دیا۔

وزیرِخزانہ اسد عمر نے بتایا کہ چین سے ادائیگیوں میں توازن کے لیے برآمدات بڑھانے پربات ہوئی جس سے ادائیگیوں کے توازن کا بحران ختم ہوچکا ہے تاہم اُنہوں نے یہ نہیں بتایا کہ چین کیلئے پاکستانی برآمدات میں کتنا اضافہ ہوگا۔

اُنہوں نے واضح اور پُراعتماد انداز میں کہا کہ پاکستان کوادائیگیوں کے توازن میں اب کسی بحران کاسامنا نہیں ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ برآمدات کو دوگُنا کرنا طویل مدتی نہیں بلکہ رواں سال ہی ہمارا ہدف ہے، ہم نے چین سے مختصر مدتی تعاون پر بھی بات کی ہے اور اس حوالے سے اُصولی فیصلہ کیا گیا ہے لیکن جزیات طے کرنے کے لیے 9 نومبر کو ہمارا وفد بیجنگ جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں 12ارب ڈالر درکار تھے جن میں سے 6 ارب ڈالر رواں سال سعودی عرب سے مل جائیں گے اور باقی ماندہ رقم چین سے مل جائے گی۔

وزیرِ خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ خزانہ، خارجہ، منصوبہ بندی اور تجارت کے وفاقی سیکریٹریوں سمیت گورنراسٹیٹ بینک اور دیگراعلیٰ حکام چین جائیں گے۔

وزیرِاعظم پاکستان اور دیگر وفاقی وزراء کے دورہٴ چین کے بعد ملکی حِصص منڈی میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ سرمایہ کار اور کاروباری ادارے پُر امید ہیں کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہوجائے گی۔ حالیہ دنوں میں ملکی درآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن تجزیہ کار زور دے رہے ہیں کہ معیشت کو مستحکم بنانے کیلئے ملکی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے۔