ڈیم بنانے کیلئے ڈالرز بھیجیں، وزیراعظم عمران خان کی سمندرپارپاکستانیوں سے اپیل

(اسلام آباد-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 28 ذوالحجہ1439ھ) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں ڈیم بنانے کیلئے ڈالرز بھیجیں۔ گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں اُنہوں نے سمندر پار بسنے والے پاکستانیوں سے درخواست کی کہ ہرپاکستانی ایک ہزار ڈالر بھیجے۔

عمران خان نے کہا کہ ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے سامنے بڑے چیلنج ہیں، ہم قرض میں ڈوبے ہوئے ہیں، 10 سال قبل پاکستان کا قرض 6 ہزار ارب روپے تھا اور آج ہمیں پتہ چلا کہ قرض 30 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے اسی طرح گردشی قرضوں کا مسئلہ ہے، توانائی کا مسئلہ ہے لیکن میری نظر میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے‘‘۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ ڈیم بنانا ملک کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ جب پاکستان آزاد ہوا تو ہر پاکستانی کے حصے میں 5 ہزار 6 سو کیوبک میٹر پانی آتا تھا اور آج ایک ہزار کیوبک میٹر پانی رہ گیا ہے، ہمارے پاس پانی جمع کرنے کی صلاحیت کم ہے۔

پانی کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے دیگر ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کی پانی محفوظ کرنے کی صلاحیت صرف 30 دن کی ہے، ہندوستان کی 190 دن اور مصر کی ایک ہزار دن کی ہے لیکن ہمارے پاس 30 دن کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے بیرونِ ملک پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’سمندر پار پاکستانی ڈیم فنڈ میں اگر کم از کم ایک ہزار ڈالر بھیجیں تو ہمارے پاس دونوں ڈیم بنانے کے لیے پیسہ ہوجائے گا اور ہمارے پاس ڈالرز بھی آجائیں گے تاکہ ہمیں کسی سے قرض نہ مانگنا پڑے۔ اُنہوں نے قومی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ڈیم بھی بنانے ہیں اور ڈالر بھی چاہیئں کیونکہ پاکستان میں اس وقت ڈالرز کی کمی ہے، ہمارے ذخائر بھی کم ہیں، اس لیے اس سے ذخائر بھی ٹھیک ہوں گے اور ہمیں کسی سے قرضے بھی نہیں لینے پڑیں گے‘‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’’تقریباً 80 سے 90 لاکھ پاکستانی بیرون ممالک میں مقیم ہیں، میں آج اپنے بیرونِ ملک پاکستانیوں سے خاص طور پر کہتا ہوں کہ وہ مدد کریں‘‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ہر کوئی ایک ہزار ڈالر نہیں دے سکے گا لیکن آپ مزدوری کررہے ہیں اور آپ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور خلیجی ممالک میں ہیں، جتنا پیسہ بھیج سکتے ہیں اس فنڈ میں بھیجیں، جو امریکہ اور یورپ، انگلینڈ میں ہیں وہ کم از کم ایک ہزار ڈالر بھیجیں، اور اگر بھیج سکتے ہیں تو اس سے زیادہ بھیجیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے پیسے کی حفاظت کروں گا، آپ کا یہ سارا پیسہ ڈیم میں جائے گا اور بیرونِ ملک جتنے بھی پاکستانی موجود ہیں، جتنی بھی جماعتیں اور خاص کر تحریکِ انصاف کی باہر جو تنظمیں ہیں اُن سب کو کہتا ہوں کہ آج سے پاکستان کے ڈیم بنانے کا یہ جہاد شروع کرنا ہے‘‘۔

دریں اثناء، سمندر پار پاکستانیوں نے وزیرِاعظم پاکستان کے اِس خطاب پر ملے جُلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں مقیم ایک پاکستانی چودھری رفیق نے کہا کہ آج کل پورے عرب خطّے میں معاشی صورتحال خراب ہے اور جو لوگ نوکریاں کرتے ہیں اُنہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے، بہت سے لوگوں کی نوکریاں ختم ہوگئی ہیں، سب کو مالی مسئلے کا سامنا ہے اسلیے وزیراعظم عمران خان کو چاہیئے کہ وہ ڈیم کیلئے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے مدد مانگنے کے بجائے ملک کی درآمدات کو بڑے پیمانے پر کم کریں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو چاہیئے کہ اب اپنے وعدوں کیمطابق ملک کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لے کر آئیں اور جن لوگوں نے ملک کو لُوٹا ہے اُنہیں انصاف کے کٹہرے میں لاکر بدعنوانی کے سرطان سے پاکستان کو پاک کریں۔

دوسری جانب، وزیراعظم عمران خان کی اپیل کے فوری بعد برطانیہ، امریکہ اور بعض دیگر ملکوں میں مقیم پاکستانیوں نے ڈیم فنڈ میں ڈالر بھیجیں ہیں۔ لندن میں مقیم ایک پاکستانی کاروباری شخصیت نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ عمران خان کی اپیل کے جواب میں اگلے ہفتے ڈیم فنڈ میں رقم بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ پاکستان کو سخت مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو ملک سے لُوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کیلئے غیرمعمولی اقدامات کرنے چاہیئں تاکہ عوام اور دنیا کو بھی پتہ چل سکے کہ عمران خان جو کہتا ہے وہ کرتا بھی ہے۔