کراچی کو جنوبی ایشیاء کا بہترین شہر بنادیں گے، وفاق سے رقم فراہم کریں گے: شہباز شریف

(لاہور-اُردونیٹ پوڈکاسٹ 16 شوال 1439ھ) پاکستان مُسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر اپنے اس موقف کو دہرایا ہے کہ اگر عوام نے اُنہیں ووٹ دیا تو وہ کراچی کو لاہور سے بہتر شہر بنائیں گے۔ رواں ہفتے اپنے دورہٴ کراچی کے دوران اُنہوں نے کراچی کے شہریوں کو پان کھانے والے قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کرانچی کو لاہور سے بھی اچھّا شہر بنادیں گے۔

اِس بیان پر بعض لوگوں نے شہباز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اُن کے رویّے کو کراچی کے لوگوں کی تضحیک قراردیا تھا۔ لیکن گزشتہ شب ایک نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے سابق وزیرِاعلیٰ نے کہا کہ اُنہوں نے لطیف انداز میں کراچی والوں کو کرانچی والے کہا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ انتخابات جیتنے کے بعد کراچی کیلئے ترقیاتی منصوبے شروع کریں گے، سندھ حکومت اور شہری حکومت کیساتھ ملکر کام کریں گے۔

شہباز شریف نے زور دیا کہ اُنہیں کراچی کے عوام سے بہت پیار ہے، کراچی ملک کی رگ ہے، یہاں سب سے بڑی بندرگاہ ہے، یہ شہر سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے، کراچی معاشی مرکز ہے۔ تاہم مُسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے یہ سوالات بھی اُٹھائے جارہے ہیں کہ ن لیگ نے پانچ سال حکومت میں رہتے ہوئے کراچی کو کیوں نظرانداز کیا۔ بعض ناقدین شہباز شریف کے بیان کو انتخابی مہم کی لفاظی قراردیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ گزشتہ انتخابات سے پہلے نواز شریف نے بھی بلٹ ٹرینیں چلانے، نوجوانوں کو روزگار اور قرضے فراہم کرنے اور بجلی کا بحران ختم کرنے کے وعدے کیے تھے لیکن یہ سارے وعدے محض سیاسی بیان ثابت ہوئے کیونکہ گزشتہ پانچ سال میں کراچی مسائل کا انبار بن چُکا ہے جن میں امن وامان، بجلی کا بحران، پانی کی قلّت، شہر کی صفائی کا ناپید نظام، متعصب پولیس اور تعلیمی و طبّی سہولیات کا فقدان بدترین مسائل ہیں۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں شہبا زشریف نے انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی کیساتھ ملکر مخلوط حکومت بنانے کے امکان کو مُسترد نہیں کیا۔ اُنہوں نے ایک قومی حکومت بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کو مضبوط بنانا ہے تو سب کو ملکر چلنا ہوگا کیونکہ ملک میں مسائل اتنے ہیں کہ جنہیں کوئی ایک جماعت حل نہیں کرسکتی۔