(اسلام آباد۔اُردونیٹ پوڈکاسٹ 22 جمادی الثانی 1439ھ) پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دنیا کے 16 ممالک کی بہترین افواج افغانستان میں ہیں لیکن پھر بھی افغانستان کے 43 فیصد علاقے پر طالبان کا قبضہ ہے لیکن ہمیں موردالزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ وہ قومی اسمبلی میں پاکستان کے طریقِ عمل یعنی پالیسی کے بارے میں گفتگو کررہے تھے۔
وزیرِ خارجہ نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ کو أفغانستان میں امن سے کوئی غرض نہیں واضح کیا کہ پاکستان کسی دوسرے ملک کے مفادات کا تحفظ کرنے کے بجائے اپنے قومی تشخص اور بقاء کے لیے تمام فیصلے خود مختاری کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کرے گا۔
قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے 16 ممالک کی بہترین افواج افغانستان میں موجو ہیں لیکن اس کے باوجود 43 فیصد علاقے پر طالبان کا قبضہ ہے اور امریکی احکام پاکستان کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔
اس تنقید کے جواب میں کہ مسلمان ملکوں کے مسائل پر پارلیمان میں بات ہونی چاہیئے انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں مسلم ممالک کے مسائل پر بحث ہونی چاہیئے لیکن اس میں سنجیدہ رویہ بھی ہونا چاہیئے۔
اپنے خطاب میں خواجہ آصف نے امریکہ اور خطّے میں اُس کی پالیسی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ داعش ختم نہیں ہوئی بلکہ اب افغانستان میں اپنی جڑ پکڑ رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ 11 ستمبر 2001ء کے بعد جو تزویراتی غلطیاں ہوئیں، اُن کے نتائج اب تک بھگت رہے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ہمارا دشمن کون ہے اور ساتھ ہی ہمیں اپنے دشمن کے سہولت کار کو بھی ڈھونڈنا ہوگا۔
ہم آپ کا آن لائن تجربہ بہتر بنانے کیلئے کُوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اُردونیٹ پوڈکاسٹ ڈاٹ کام کی ویب سائٹ کا استعمال جاری رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہماری کُوکیز و رازداری طریقِ عمل پالیسی اور شرائط وضوابط سے متفق ہیں۔ مزید آگاہی کیلئے رازداری طریقِ عمل دیکھیے۔منظوررازداری طریق عمل